پاک۔بھارت مذاکرات کے ایجنڈے پر پانی کا مسئلہ سرفہرست ہے: سرتاج

76605
پاک۔بھارت مذاکرات کے ایجنڈے پر پانی  کا مسئلہ سرفہرست ہے: سرتاج

علاقائی امن و امان کے لئے اور پاکستان اور بھارت کے درمیان طاقتور اقتصادی ایجنڈے کے بارے میں بات کرتے ہوئے پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف کے سکیورٹی اور خارجہ امور کے مشیر سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ دیگر بنیادی مسائل کے ساتھ ساتھ پانی کے مسئلے پر مذاکرات کے ایجنڈے کو ترتیب دیں گے۔
وزیر اعظم نواز شریف کے بھارت کے حالیہ دورے کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہا کہ اگرچہ وزیر اعظم کا دورہ بھارت ایک تقریب میں شرکت کے لئے تھا لیکن اس کے باوجود دور ے کا نتیجہ توقع سے کہیں زیادہ اچھا رہا اور مذاکرات میں مسئلہ کشمیر پر بھی بات چیت کی گئی۔
سرتاج عزیز نے کہا کہ دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ جلد ہی ملاقات کریں گے ،دو طرفہ مذاکرات کے معاملے کا جائزہ لیں گے اور مذاکراتی ایجنڈے کو آگے بڑھائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ "مجھے امید ہے کہ یہ مرحلہ اگلے چند ماہ میں شروع ہو جائے گا"۔
وسیع مذاکراتی مرحلے میں دونوں ممالک کے درمیان کشمیر ، سیاچن اور سر کریک سمیت آٹھ موضوعات پر بات چیت ہو گی۔
سرتاج عزیز نے کہا کہ اب دونوں ملکوں کے درمیان پانی کا مسئلہ بھی ابھر رہا ہے اور اس مسئلے کا تقاضا ہے کہ مذاکرات کے ڈھانچے کا اور اس کے ایجنڈے کا نئے سرے سے تعین کیا جائے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ "مختلف موضوعات پر مبنی" یہ ڈائیلاگ کوئی مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ دونوں ملکوں کے درمیان تمام مسائل کا احاطہ کرنے والے دوطرفہ مذاکرات ہیں۔
سرتاج عزیز نے وزیر اعظم نواز شریف کے دورہ بھارت کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کی مودی کے ساتھ ملاقات بہت تعمیری رہی۔ وزیراعظم نواز شریف نے یہ دورہ ایک واضح نقطہ نظر کے ساتھ کیا۔ یہ دورہ اسٹریٹجک بنیادوں پر استوار تھا محض ایک فوٹو سیشن نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ دونوں وزرائے اعظم کے درمیان ملاقات گرمجوش ماحول میں ہوئی، دونوں فریقین نے باہمی دلچسپی کے موضوعات پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ ملاقات کے دوران یہ واضح تھا کہ ملاقات کو ایک پُرمعنی تعاون میں تبدیل کیا جانا چاہیے۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں