میانمار: 112 روہینگیا شہریوں کو جیلوں میں بند کر دیا گیا

میانمار میں، عورتوں اور بچوں سمیت، 112 روہینگیا شہریوں کو 2 سے 5 سال کی سزائے قید سُنا دی گئی

1930656
میانمار: 112 روہینگیا شہریوں کو جیلوں میں بند کر دیا گیا

میانمار میں، عورتوں اور بچوں سمیت، 112 روہینگیا شہریوں کو آئینی دستاویزات کے بغیر ملک میں داخل ہونے کے الزام میں 2 سے 5 سال کی سزائے قید سُنا دی گئی ہے۔

قید کی سزائیں 6 جنوری کو، جنوبی علاقے 'آئیار وادے' کے قصبے، بوگالے  کی مقامی عدالت کی طرف سے سُنائی گئی ہیں۔

مذکورہ فیصلے کے ساتھ 12 بچوں اور 47 عورتوں سمیت کُل 112 افراد کو جیل میں بند کر دیا گیا ہے۔

عدالت نے 13 سال سے کم عمر 5 بچوں کو دو دو سال، 13 سال سے بڑے 7 بچوں کو تین تین سال ، 53 مردوں اور 47 عورتوں کو پانچ پانچ سال سزائے قید سُنائی ہے۔ قیدی بچوں کو یانگون کے علاقے 'کاومو' کی تحصیل ہنگٹ۔آو۔سان کےتربیتی اسکول  میں بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ مذکورہ روہینگیا مسلمانوں کو 20 دسمبر کو تحصیل بوگالے سے منسلک جزیرے کادونلائے کے جوار میں بغیر کسی آئینی دستاویز کے اور بذریعہ موٹر بوٹ ملک میں داخل ہونے کی وجہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔

سن 2012 میں میانمار کے صوبہ رخائن میں علاقے کے بدھوں اور مسلمانوں کے درمیان جھڑپیں شروع ہو گئی تھیں۔ جھڑپوں میں زیادہ تر مسلمانوں پر مشتمل ہزاروں افراد قتل کر دئیے گئے اور سینکڑوں گھروں اور کاروباری مراکز کو نذرِ آتش کر دیا گیا تھا۔

25 دسمبر 2017 کو صوبہ رخائن کی سرحدی چوکیوں پر بیک وقت کئے گئے حملوں کو وجہ دِکھا کر میانمار فوج اور بدھ قومیت پرستوں کے شروع کردہ اجتماعی تشدد سے بچ کر تقریباً ایک ملین افراد نے ہمسایہ ملک بنگلہ دیش میں پناہ  لےلی تھی۔ لیکن اب کثیر تعداد میں روہینگیا مسلمان، بنگلہ دیش کے کاکس بازار کے انتہائی پُر ہجوم مہاجر کیمپ سے نکل کر ،ٹوٹی پھوٹی کشتیوں کے ساتھ دیگر مسلمان ممالک کا رُخ کر رہے ہیں۔  



متعللقہ خبریں