کھیلوں کی دنیا سے فلسطین کی حمایت میں پیغامات

اس وقت جو ہو رہا ہے وہ نہایت سادہ الفاظ میں مغربی دنیا کی حمایت یافتہ جوہری طاقت کی طرف سے ایک عوام کا خاتمہ ہے اور ناانصافی کے مقابل خاموش رہنے والا اصل میں گونگا شیطان ہے: کرم آق ترک اوعلو

2051003
کھیلوں کی دنیا سے فلسطین کی حمایت میں پیغامات
gazze.jpg

ترکیہ کے گالاٹا سرائے فٹبال کلب سے قومی کھلاڑی 'کرم آق ترک اوعلو'  نے فلسطین کے حق میں پیغام جاری کیا ہے۔

آق ترک اوعلو نے انسٹاگرام پیج سے جاری کردہ پیغام میں کہا ہے کہ "مجھے معلوم ہے کہ کچھ لوگ بات کرنے سے ہچکچا رہے ہیں۔ لیکن میں ظلم کے مقابل خاموش رہ کر جینا نہیں چاہتا ۔ ہم اسرائیل پر شہری اموات کا سبب بننے والے حملے کی مذّمت کر سکتے اور فلسطین پر سالوں سے روا رکھے گئے ظلم  کے خلاف آواز بلند کر سکتے ہیں۔ کیا فلسطینی عوام  کے خاتمے کا خاموشی سے نظارہ کرنا درست ہے"؟

چوبیس سالہ کھلاڑی نے کہا ہے کہ "اسرائیل اور فلسطین کے درمیان پیش آنے والے تاریخی واقعات پر ہر کوئی مختلف شکل میں نگاہ ڈال سکتا ہے لیکن میرے خیال میں جو چیز سالوں سے جاری ہے وہ ایک عوام کا نہایت بے بسی کے عالم میں خاتمہ ہے"۔

انہوں نے کہا ہے کہ " اس وقت جو ہو رہا ہے وہ نہایت سادہ الفاظ میں مغربی دنیا کی حمایت یافتہ جوہری طاقت کی طرف سے ایک عوام کا خاتمہ ہے اور ناانصافی کے مقابل خاموش رہنے والا اصل میں گونگا شیطان ہے"۔

انگلینڈ پریمیئر لیگ  مانچسٹر سٹی  کے ہسپانوی ڈائریکٹر پیپ گوارڈییولا کی بیٹی ماریہ نے بھی فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔

ماریہ نے ایوا نامی انسٹاگرام صارف کے "whatevawears" نامی صفحے سے فلسطین کی حمایت میں تحریر کئے گئے مکتوب کو اپنے صفحے سے شیئر کیا ہے۔

مکتوب میں کہا گیا ہے کہ " کسی کے اس ظلم کو  بند کروانے کے لئے کتنے انسانوں کا مرنا ضروری ہے؟ 10 ہزار ؟ ایک لاکھ؟ یا پھر ایک ملین؟  ابھی اور کتنے فلسطینیوں کا مرنا ضروری ہے؟

مختصر وقت میں اس مکتوب کو کثیر تعداد صارفین نے اپنے صفحات سے شیئر کیا ہے۔



متعللقہ خبریں