شام میں فاقہ کشی پراقوام متحدہ میں بحث
اقوام متحدہ میں شام میں جاری فاقہ کشی کا موضوع زیر بحث ہے۔ شام میں اسد فورسز کے زیر محاصرہ شہروں میں فاقہ کشی کے شکار انسانوں کے المیے کے عینی شاہدین اقوام متحدہ کے ایک پینل میں اس ٹریجڈی کو منظر عام پر لائے ہیں
اقوام متحدہ میں شام میں جاری فاقہ کشی کا موضوع زیر بحث ہے۔
شام میں اسد فورسز کے زیر محاصرہ شہروں میں فاقہ کشی کے شکار انسانوں کے المیے کے عینی شاہدین اقوام متحدہ کے ایک پینل میں اس ٹریجڈی کو منظر عام پر لائے ہیں ۔شامی صحافی کوثر زکریا نے پینل سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شامی افواج نے مودانیامیں حکومت مخا لف مظاہروں کے دوران عوام پر حملے کیے لیکن مظاہروں کے جاری رہنے کیوجہ سے انھوں نے شہر کا محاصرہ کر لیا اور یہ محاصرہ پانچ ماہ سے جاری ہے ۔شہر میں خوردنی اشیاء اور ادویات ختم ہو گئی ہیں اور عوام شدید فاقہ کشی کا شکار ہیں۔ انسان درختوں کی کھال کھا کر زندہ رہنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔شہر کا منظر ناقابل بیان ہے ۔ انھوں نے کہا کہ صدر اسد پر جنگی جرائم کی عالمی عدالت میں مقدمہ چلانے کی ضرورت ہے ۔ علاوہ ازیں ءہم شام کے انسانی المیے کو ختم کروانے کے لیے عالمی برادری سے حمایت کی توقع رکھتے ہیں ۔
متعللقہ خبریں
اسرائیلی فوج، مزاحمتی گروہوں کو ختم کرنے میں ناکام رہی ہے، اسرائیلی رکن پارلیمنٹ کا اعتراف
القسام بریگیڈ مکمل طور پر فعال ہے اور ہم ان میں سے کسی کو بھی ختم نہیں کر سکے