شام میں عوام کو شدید مشکلات کا سامنا
شامی باشندوں کو لبنان میں پناہ لینے والے شامی باشندوں کو شدید قحط سالی کا سامنا۔ کیمیائی ہتھیاروں سے کی جانے والی بمباری کے اثرات صرف موجودہ نسل پر ہی مرتب نہیں ہو رہے ہیں بلکہ مستقبل کی نسلیں بھی اس سے بری طرح متاثر ہو رہی ہیں۔
شام میں عوام کی مشکلات ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔
اسد انتظامیہ کے ظلم و ستم سے فرار ہو کر لبنان میں پناہ لینے والے شامی باشندوں کو شدید قحط سالی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
علاوہ ازیں علاقے میں بڑی تعداد میں بمباری کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
کیمیائی ہتھیاروں سے کی جانے والی بمباری کے اثرات صرف موجودہ نسل پر ہی مرتب نہیں ہو رہے ہیں بلکہ مستقبل کی نسلیں بھی اس سے بری طرح متاثر ہو رہی ہیں۔
لبنان کی وادی بقا میں پنا ہ لینے والے شامی پنا گزینوں کو شدید گرمی کے دوران خوراک کی قلت کا بھی سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
شام کے باشندوں کو جنہیں روزانہ ہی پینے کے پانی کی ضرورت ہوتی ہے پانی کی شدید قلت سے دوچار ہیں۔
پناہ گزینوں کو پانی حاصل کرنے کے لیے بیس ڈالر فی ڈرم ادا کرنے پڑتے ہیں۔
حکام کے مطابق اگر شامی پناگزینوں کی صورت حال کی جانب فوری توجہ نہ دی گئی تو پھر علاقے میں یہ بحران خطر ناک صورتِ حال اختیار کرسکتا ہے۔