اسرائیلی فوج نے رفح کے بعض محلّے خالی کروانا شروع کر دیئے

اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کو رفح کے مشرقی محلّے خالی کرنے کا حکم دے دیا

2135694
اسرائیلی فوج نے رفح کے بعض محلّے خالی کروانا شروع کر دیئے

اسرائیلی فوج نے غزّہ کے جنوبی شہر رفح کے بعض محلّوں کو خالی کروانا شروع کر دیا ہے۔

اسرائیل کے سرکاری ٹیلی ویژن چینل KAN کے مطابق فوج نے رفح کے مشرقی محلّوں میں مقیم فلسطینیوں سے کہا ہے کہ علاقے کو ترک کر کے 'المساوی' اور 'خان یونس' کے انسانی زون کا رُخ کیا جائے۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی حملوں نے، تقریباً 2،3 ملین آبادی کی حامل غزّہ  کی پٹّی سے، 1،9 ملین افراد  کو بے گھر کر دیا ہے۔ ان بے سروسامان فلسطینیوں کی اکثریت، قبل ازیں اسرائیل کی طرف سے محفوظ قرار دیئے گئے علاقے، رفح میں پناہ  لئے ہوئے ہے۔

غزّہ کی پٹّی کے انتہائی جنوبی اور مصر کے ساتھ سرحدی  علاقے رفح  کی آبادی اسرائیلی حملوں کے آغاز سے قبل 2 لاکھ 80 ہزار  تھی جو حالِ حاضر میں 5 گُنا اضافے کے ساتھ 1،5 ملین تک پہنچ چُکی ہے۔

رفح میں پناہ  گزین فلسطینیوں کی اکثریت جگہ کی تنگی اور انفراسٹرکچر کی عدم دستیابی کی وجہ سے کٹے پھٹے خیموں پر مشتمل کیمپوں میں دِن گزار رہی ہے۔

رفح کو ایک تواتر سے اسرائیلی فوج کے فضائی حملوں کا سامنا ہے اور اندیشہ محسوس کیا جا رہا ہے کہ زمینی آپریشن شروع ہونے کی صورت میں شہریوں کے لئے غزّہ میں کوئی جائے پناہ نہیں رہے گی۔

یاد رہے کہ 7 اکتوبر سے جاری حملوں میں اسرائیل کم از کم 14 ہزار 944 بچوں اور 9 ہزار 849 عورتوں سمیت کُل 34 ہزار 683 فلسطینیوں کو قتل کر چُکا ہے۔

اس تعداد میں وہ ہزاروں شہداء  شامل نہیں ہیں جن کی لاشیں تباہ شدہ  عمارتوں کے ملبے تلے دبی ہوئی یا پھر سرِ راہ بکھری پڑی ہیں اور اسرائیلی جبر کی وجہ سے اکٹھی نہیں کی جا رہیں۔ شہری قتل عام کے ساتھ ساتھ اسرائیل، ہسپتالوں اور اسکولوں پر مشتمل، سوِل انفراسٹرکچر کو بھی بے دھڑک تباہ کرتا چلا جا رہا ہے۔



متعللقہ خبریں