غزہ کی پٹی کو خوراک اور طبی سامان کی ترسیل میں تاخیری مزید مشکلات کھڑی کر رہی ہے
"یہ صورتحال ظاہر کرتی ہے کہ غزہ کے لوگ، جو شدید بھوک سمیت جہنم کے حالات میں زندگی گزار رہے ہیں، انتہائی لا چارہیں۔ "
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل تیدروس ادہانوم گیبریئس نے کہا کہ غزہ کی پٹی کو منصوبہ بندی کردہ خوراک کی امداد کی فراہمی میں تاخیر سےفاقہ کشی کے شکار غزہ کے باشندوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
گیبریئسس نے ایکس سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اپنی پوسٹ میں کہا ہے کہ غزہ کے خان یونس علاقے کے ناصر اسپتال میں جاری وسیع پیمانے کے فوجی آپریشن کے باوجود عالمی ادارہ صحت اور اس کے شراکت داروں نے کل چار سو کے قریب مریضوں کو بنیادی طبی سازو سامان کی ترسیل کر دی ہے۔
ہسپتال کو خوردنی اشیا بھیجنے کوشش کرنے کا بھی ذکر کرنے والے گیبریئس نے کہا ہے کہ ہم اس میں کامیاب نہیں ہو سکے۔
گیبریئسس نے کہا کہ "اس طرح کی تاخیر سے کمزور مریضوں کی صحت کے خطرات بڑھ جاتے ہیں اور طبی عملے کے کام میں خلل پڑتا ہے۔"
ناصر ہسپتال اس وقت تقریباً 400 مریضوں کو خدمات فراہم کرنے کی وضاحت کرنے والے گیبرئسس بتایا کہ وہاں طبی سامان، ایندھن اور خوراک کی شدید کمی ہے۔
چیک پوائنٹ پر کارروائیوں کے باعث خوراک کی امداد کی تقسیم اور ناصر ہسپتال تک اس کی نقل و حمل میں تاخیر ہونے پر توجہ مبذول کرانے والے ڈائریکٹر جنرل نے کہا، "یہ صورتحال ظاہر کرتی ہے کہ غزہ کے لوگ، جو شدید بھوک سمیت جہنم کے حالات میں زندگی گزار رہے ہیں، انتہائی لا چارہیں۔ "