حماس کا ناصر ہسپتال کے احاطے میں اجتماعی قبروں کی "فوری" بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ

حماس کی جانب سے ناصر ہسپتال کے کیمپس میں واقع تین اجتماعی قبروں کے حوالے سے ایک تحریری بیان دیا گیا ہے، جن سے اب تک 392 لاشیں نکالی جا چکی ہیں

2132395
حماس کا  ناصر ہسپتال کے احاطے میں اجتماعی قبروں کی "فوری" بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ

حماس نے جنوبی غزہ کی پٹی میں خان یونس شہر کے ناصر ہسپتال کے احاطے میں اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں ملنے والی اجتماعی قبروں کی "فوری" بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

حماس کی جانب سے ناصر ہسپتال کے کیمپس میں واقع تین اجتماعی قبروں کے حوالے سے ایک تحریری بیان دیا گیا ہے، جن سے اب تک 392 لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ طبی ٹیمیں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں پھانسی پانے والے اور ناصر ہسپتال کے کیمپس میں دفن ہونے والوں کی لاشوں کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں۔

بیان میں بین الاقوامی امداد کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ "ہم اقوام متحدہ اور متعلقہ بین الاقوامی اداروں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ لاپتہ افراد کی تلاش اور لاشوں کی شناخت کے لیے ماہر فرانزک میڈیسن ٹیمیں اور ضروری سامان بھیجیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ  اب تک ملنے والی نصف سے زیادہ لاشوں کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ "ایک فوری، آزاد بین الاقوامی کمیٹی قائم کرنے کی ضرورت ہے جو اجتماعی قبروں سے ہر روز سامنے آنے والے جرائم کی تحقیقات کرے جہاں بیمار اور زخمی شہریوں، بچوں اور خواتین کی لاشیں ملیں جنہیں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

بیان  میں بین الاقامی برادری  کو متنبہ کرتے ہوئے  ان جرائم پر آنکھیں بند نہ کرنے اور تحفظ اور پردہ پوشی کی پالیسی پر عمل نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔

اسرائیلی فوج نے خان یونس میں واقع ناصر ہسپتال کو ختم کر دیا تھا جسے اس نے طویل عرصے تک محاصرے میں رکھا تھا ۔

اسرائیلی فوجی نے  آخری  چھاپہ ، 24 مارچ کو مارا تھا  اور بے گھر ہونے والے بہت سے فلسطینیوں اور طبی عملے کو حراست میں لے لیا۔

اسرائیلی فوج نے 4 ماہ کی زمین پر قبضے کی مدت کے بعد 7 اپریل کو خان ​​یونس سے انخلا کیا۔ واپسی کے ساتھ ہی شہر میں اجتماعی قبریں ملنا شروع ہو گئیں اور گھروں اور سڑکوں کے ملبے سے لاشیں اکٹھی کی جانے لگیں۔



متعللقہ خبریں